★ســبــق آمـــوز کــہـــانــیـــاں★
نیک بندوں کے حکم کے واقعات ......
جب الله تعالیٰ پر ایمان پکا ہو، یقین کامل ہو تو یہ مومن خلیفتہ اللہ فی الارض ہوتا ہے. ذرا غور کیجئے کہ سیدنا عمر رضی الله عنہ خلیفہ وقت تھے. الله نے وہ شان عطا فرمائی کہ زمین پر ان کا حکم چلتا تھا. دیکھیں! الله کی مخلوق چار چیزوں سے بنی آگ، ہوا، پانی اور مٹی. چاروں پر ان کا حکم لاگو ہوتا تھا.
چنانچہ ایک مرتبہ زمین پر زلزلہ آیا عمر رضی الله عنہ نے زمین پر ایڑی ماری اور فرمایا: کہ اے زمین! تو کیوں ہلتی ہے کیا عمر نے تیرے اوپر عدل قائم نہیں کیا؟ ان کی یہ بات سن کر زمین کا زلزلہ رک گیا، زمین پر حکم چل رہا ہے۔
پھر خطبہ دینے کے لئے کھڑے ہوۓ، فرماتے ہیں: ہوا ان کے پیغام کو سینکڑوں میل دور پہنچا دیتی ہے، ہوا پر حکم چل رہا ہے۔
دریاۓ نیل کا پانی نہیں چلتا، دریاۓ نیل کو رقعہ لکھتے ہیں، دریاۓ نیل! اگر اپنی مرضی سے چلتا ہے تو نہ چل اور اگر الله رب العزت کے حکم سے چلتا ہے تو امیرالمومنین تجھے حکم دیتے ہیں کہ چل! دریاۓ نیل چلنا شروع کر دیتا ہے، آج تک دریاۓ نیل کا پانی چل رہا ہے. عمر بن خطاب رضی الله عنہ کی عظمتوں کے لہرا رہا ہے۔
مدینہ طیبہ کی ایک طرف سے آگ نکلتی ہے، جس کو "ہرہ شرقیہ" کہتے ہیں اور وہ بڑھنا شروع ہو جاتی ہے. عمر رضی الله عنہ دحیتہ کلبی رضی الله عنہ کو فرماتے ہیں کہ جائیں اور اس آگ کو واپس دھکیلیں. دحیتہ کلبی رضی الله عنہ نے دو رکعت نفل پڑھے اور آگ کے پاس جاکر چادر کو چابک کی طرح استعمال کیا، جیسے انسان کسی حیوان کو واپس اپنی جگہ دھکیلتا ہے، وہ چادر کے ذریعے آگ کو چابک مارتے گئے اور آگ کو واپس دھکیلتے گئے حتیٰ کہ جہاں سے آگ نکلی تھی وہیں پہ واپس چلی گئی.
تو دیکھیئے ایمان کے بنانے کی وجہ سے ہوا پر حکم چلتا ہے، پانی پر حکم چلتا ہے، زمین پر حکم چلتا ہے، آگ پر حکم چلتا ہے، صحیح شہنشاہی تو یہی ہے. اسی لئے کہنے والے نے کہا:
ہم فقیروں سے دوستی کر لو
گُر سکھائیں گے بادشاہی کا ..
بندہ جب الله کے در پر جھکتا ہے اور نیک اعمال کرتا ہے تو الله فقیری میں اس کو شاہی رنگ عطا فرما دیتا ہیں.
چناچہ صحابہ میں سے سعد ابن وقاص رضی الله عنہ اپنی فوج کے ساتھ جا رہے تھے، آگے دشمن کی فوج ہے اور درمیان میں دریا. الله کی شان، انہوں نے اپنے گھوڑے دریا میں ڈال دیے اور گھوڑے چلتے چلتے بالآخر دریا کے دوسرے کنارے تک پہنچ گئے. الله اکبر کبیرا! اور آگے جاکر انہوں نے پوچھا کہ کسی کی کوئی چیز دریا میں گری تو نہیں؟ ایک صحابی نے کہا کہ میرا لکڑی کا پیالہ تھا. وہ دریا میں گر گیا ہے. دریا کو حکم دیتے ہیں کہ لکڑی کا پیالہ واپس کر! ایک پانی کی لہر آتی ہے اور لکڑی کے اس پیالے کو بھی کنارے پر ڈال جاتی ہے.
لگاتا تھا جو جب نعرہ تو خیبر توڑ دیتا تھا
حکم دیتا تھا دریا کو، رستہ چھوڑ دیتا تھا
تو ایمان بنانے پر الله رب العزت بندے کو دنیا میں بھی ایسی کامیابی عطا فرما دیتا ہیں.
🌹🍃🌹🍂🌹🍃🌹🍂🌹🍃🌹🍂🌹🍃🌹🍂🌹🍂🌹🍃🌹🍂
______________